Ahmed Alvi

Add To collaction

17-Apr-2022 پیسے واپس مزاحیہ غزل

مزاحیہ غزل 
ہو نہ تعویذ اثردار تو پیسے واپس 
دوڑ کر آئے نہ دلدار تو پیسے واپس 

صرف اک شب کا وظیفہ ہے جو کر لے کوئی 
شادی اک دن میں نہ ہوں چار تو پیسے واپس 

آٹھویں فیل سیاست میں سبھی آجائیں 
کار آمد نہ ہوں بےکار تو پیسے واپس 

آئو انباکس میں اور مجھ سے خریدو غزلیں 
مطمئن ہوں نہ خریدار تو پیسے واپس 

شاعری کی کوئی گارنٹی نہیں ہے میری 
ٹیٹوا ہو نہیں تیار تو پیسے واپس 

شاعرہ ایسی بلائی ہیں کہ بن میک اپ بھی 
آپ کی ٹپکی نہیں لار تو پیسے واپس

اس طرح باندھ دیا زلف کی زنجیروں سے 
چھوٹ جائے جو گرفتار تو پیسے واپس 

ہوسپیٹل نہیں تھانے میں ہے عاشق کا علاج
ٹھیک ہو پائے نہ بیمار تو پیسے واپس 

آزمایا ہوا برسوں کا مجرب ہے عمل
نہ وزارت ملے اس بار تو پیسے واپس 






   1
0 Comments